Header Ads Widget

پاکستان کے باقی حصوں کے برعکس کے پی میں پیر کو عید ہوگی۔

 پاکستان کے باقی حصوں کے برعکس کے پی میں پیر کو عید ہوگی۔

پاکستان کے باقی حصوں کے برعکس کے پی میں پیر کو عید ہوگی۔
پاکستان کے باقی حصوں کے برعکس کے پی میں پیر کو عید ہوگی۔


وزیراعلیٰ محمود خان کے معاون خصوصی بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے اتوار کو اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کے باقی حصوں کے برعکس پیر کو عید منائے گی۔

 اپنے ٹویٹر پر سیف نے کہا کہ حکومت کو کے پی کے مختلف علاقوں سے شوال کے چاند کی 130 رویتیں موصول ہوئی ہیں۔

 معاون خصوصی نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 2 مئی بروز پیر کو سرکاری طور پر عید الفطر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل صوبے بھر میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جائے گی۔

 مزید برآں، پشاور میں رویت ہلال کمیٹی کی زونل باڈی نے مرکزی باڈی پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

 مدنی نے کہا کہ زونل باڈی نے "دیکھنے والوں کی جانچ" کی ہے اور جائزہ لینے کے بعد ان پر غور کیا ہے۔

 دوسری جانب رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں 3 مئی بروز منگل کو عید منائی جائے گی۔

 مذہبی امور کے وزیر عبدالشکور نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی ایک خودمختار ادارہ ہے اور وفاقی حکومت اسے "ڈکٹیٹ" نہیں کر سکتی۔

 شکور نے صحافیوں کو بتایا، ’’ہم صرف مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ رویت کو نظر انداز نہ کرے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد زونل کمیٹی کو چاند نظر آنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

پاکستان میں شوال کا چاند نظر نہ آنے کے بعد عید الفطر منگل کو منائی جائے گی۔


 اس سے قبل مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان میں آج شوال کا چاند نظر نہیں آیا۔ اس کے بعد سندھ، پنجاب، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں عید الفطر کا پہلا دن منگل 3 مئی کو منایا جائے گا۔

 رویت ہلال کمیٹی کا اہم اجلاس وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی اسلام آباد میں مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت ہوا جب کہ شوال کا چاند دیکھنے کے لیے زونل کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے علاقوں میں ہوئے۔

 کمیٹی کے سربراہ نے کہا  کہ چاند، ملک میں کہیں نظر نہیں آسکا۔

 مولانا آزاد نے چاند نظر نہ آنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں عید 3 مئی کو منائی جائے گی۔‘‘

Post a Comment

0 Comments